بدھ, ستمبر 08, 2010

مولانا طاہر مدنی کے نام

گرامی قدر مولانا طاہر مدنی صاحب مہتمم جامعة الفلاح بلیریاگنج ، یوپی
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ

امید کہ حالات بخیر ہوں گے ۔

آپ کی کویت آمدکی مناسبت سے کئی مرتبہ آپ کے پاکیزہ خیالات سننے کا موقع ملا،کئی مجلسوںمیں آپ سے ملنے کا شرف حاصل ہوا ،آپ جامعہ الفلاح کے مہتمم ہونے کے باوجود سیاست سے دلچسپی رکھتے ہیں،اورمسلمانوں کی نمائندگی کے لیے آپ نے اس میدان میں قدم رکھا ہے ،یہ پہل میرے نزدیک قابل ستائش ہے ۔ اس اقدام پر آپ کے لیے دل سے دعائیں نکلتی ہیں ۔ میں اللہ کی خاطر آپ سے محبت کرتا ہوں، دل کی گہرائی سے آپ کی محنتوں کا قدرداں ہوں،میری دعا ہے کہ اللہ پاک قوم وملت کے لیے آپ کی ذات کو بہترین سرمایہ بنائے۔
 آج علماءطبقہ کی ذمہ داری تھی کہ قوم کی قیادت کا فریضہ انجام دیں ،دین کا صحیح شعور رکھنے والے علماءسیاست کے میدان میں آئیں ،آج وطن عزیزمیں قوم مسلم کا المیہ یہ ہے کہ جولوگ مسلمانوں کی نمائندگی کررہے ہیں وہ سیاست کی روٹی سینکنے یا اپنا ذاتی مفاد حاصل کرنے کے لیے مسلمانوںکی صحیح نمائندگی کرنے سے قاصر نظر آرہے ہیں ، مسلمانوں کے مسائل کو حکمرانوں تک پہنچانے کے لیے ہی قوم کسی کو اپنا نمائندہ منتخب کرتی ہے ،خالص دینی رحجان رکھنے والے لوگ بھی اگر مسلم مسائل کی صحیح نمائندگی نہ کرسکیں اورتحفظات کے شکار ہوجائیں تو ظاہر ہے قابل افسوس معاملہ ہوگا ۔ہمیں قوی امید ہے کہ آپ کے سیاسی کردار سے قوم کوفائدہ پہنچے گا۔ یہی جذبات ہم آپ تک پہنچانا چاہتے ہیں ،جب ماہنامہ مصباح میں آپ کا انٹر ویوشائع ہوا تھا ،تب ہی سے آپ کے تعلق سے مجھے پوری معلومات حاصل ہوئی ہے ۔
ابھی ایک دوست کے توسط سے آپ کا ای میل دستیاب ہوا ،خیال آیاکہ آپ کے تئیں میرے ذہن میں جو نیک جذبات ہیں آپ تک پہنچادوں،اس طرح برجستہ یہ چند سطور قلمبند ہوگئے ،دعاؤں میں یاد رکھیں گے ۔ زندگی رہی تو آئندہ رابطہ ہوگا۔

والسلام
آپ کا عزیز
صفات عالم محمدزبیرتیمی

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔