پیر, اپریل 12, 2010

رشوت دے کر نوکری لینے والے کو قرض دینا


سوال: میرے ایک دوست رشوت دے کر نوکری لینا چاہتے ہیں، اس کے لیے وہ مجھ سے قرض مانگ رہے ہیں۔ کیا میں انہیں قرض دے سکتا ہوں ؟ ۔ (محمد بطریق۔ کویت)

جواب: رشوت کا لینا اور دینا دونوں حرام ہے۔ اللہ تعالی نے فرمایا ”ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھایا کرو ‘ نہ حاکموں کو رشوت پہنچا کر کسی کا مال ظلم وستم سے اپنا کر لیا کرو ‘حالانکہ تم جانتے ہو“۔ (سورہ بقرہ 188) اور رسول اکرم صلى الله عليه وسلم نے رشوت لینے والے اور دینے والے دونوں پر لعنت کی ہے (ابوداوؤد، ترمذی) البتہ اگروہ ملازمت کے حقدار ہیں، ساری اہلیت ان کے اندر پائی جاتی ہے اوررشوت دینے کے نتیجہ میں کسی دوسرے کے حق پر زیادتی نہیں ہوتی ، یا ان کے جیسے یا ان سے بہتر شخص کو ملازمت سے محروم نہیں کیا جاتا اور ان کو یہ حق رشوت دیے بغیر نہیں مل سکتا توپھر اس حالت میں ان کے لیے رشوت دے کر ملازمت حاصل کرنی جائز ہے ۔ اگرچہ لینے والے کے لیے یہ حرام ہی ہے ۔

اگر یہ سارے شروط آپ کے دوست کے اندر پائے جارہے ہیں اور پھر آپ سے قرض مانگتے ہیں تو آپ ان کو قرض دے کران کا تعاون ضرور کریں ۔اگر نہیں تو پھر آپ کے لیے بھی قرض دینا جائز نہیں ہوگا ۔ اللہ تعالی نے فرمایا ”نیکی اور بھلائی کے کام میں ایک دوسرے کی مدد کرو ، بُرائی اورگناہ کے کام میں ایک دوسرے کی مدد مت کرو “۔ (سورہ المائدہ : 2 )

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔