بدھ, ستمبر 02, 2009

پرديسى زندگى اور والد ين


رزق حلال کے ليے سفر کرنے کے باعث والدين کی صحبت سے محروم ہوچکے ہيں جن کے ساتھ حسن سلوک کرنا آپ کا بنيادی فريضہ تھا اگر آپ نے بوقت سفر ان سے اجازت نہيں لی تھی تو يہ بھی ان کی نافرمانی ميں شمار ہوگا اوراگر ان کی رضامندی سے سفر کيا ہے تو آپ کا حق بنتا ہے کہ بذريعہ ٹيلي فون ان سے رابطہ رکھيں، ان کے حالات معلوم کرتے رہيں ،ان سے اپنی عقيدت اور لگاؤ کا اظہار کرتے رہيں، کتنے لوگ اپنی بيوی سے گھنٹوں باتيں کرتے ہيں تاہم والدين سے بات کرنے کے ليے وقت نہيں نکال پاتے۔ يہ طريقہ سراسر غلط ہے اور ايسے لوگوں کو سمجھناچاہئے کہ والدين کا وجود ان کے ليے بيش بہا نعمت ہے ،ان کے قدموں تلے جنت ہے، ان کی ناراضگی دنيا وآخرت کی تباہی کا پيش خيمہ ہے، اللہ تعالی نے اپنا حق ذکر کرنے کے معا بعد والدين کا حق بيان کيا ہے اور ان کے ساتھ حسن سلوک کی بے پناہ تاکيد فرمائی ہے :
”اور تيرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے کہ تم اس کے سواکسی اور کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا۔ اگر تيری موجودگی ميں ان ميں سے ايک يا يہ دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائيں تو ان کے آگے اف تک نہ کہنا، نہ انہيں ڈانٹ ڈپٹ کرنا....“ ۔ (بنی اسرائيل 24)
 لہذا والدين کی قدر پہچانيں، انہيں ہميشہ خوش رکھيں، ان کی جملہ ضروريات کا خيال کريں، ان کا مادی ومعنوی تعاون کرتے رہيں، ان کی خواہش کے مطابق ان کے ليے تحفے تحائف بھيجتے رہيں، اور ہميشہ ان کی صحت و عافيت کے ليے دعا کرتے رہيں، اگر اللہ تعالی نے مالی وسعت دے رکھی ہے تو والدين کو حج وعمرہ کی سعادت سے محروم نہ رکھيں۔ يہ بھی ياد رکھيں کہ ہر والدين کی يہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کا فرزند معدب، بااخلاق اور اطاعت گزارہونے کے ساتھ ساتھ نيک ہو، تقوی شعار ہو اور عبادت ورياضت کا پيکرہو، لہذا اگراس تعلق سے آپ کے اندرکسی طرح کی کمی پائی جا رہی ہے توفوراً اس کی تلافی کرنے کی کوشش کريں کيوں کہ جہاں يہ ايک دينی فريضہ ہے وہيں والدين کی اطاعت کا تقاضا بھی ہے۔


0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔